دیسی گھی کی چوری۔۔۔۔شاہانہ ناشتہ۔۔۔۔ زمانہ مانتا
کیا زمانے تھے وہ بھی ۔۔۔ جب مائیں صبح ناشتے میں بچوں کو طاقت،قوت اور توانائی سے بھرپور دیسی گھی کی چوری بنا کر کھلایاکرتیں تھیں ۔۔۔۔ بچے توانا ،صحت مند اور طاقتور ہوتے تھے۔۔۔۔ کمزوری،سستی، کاہلی۔۔۔ ان سے کوسوں دور ہوتی تھی۔۔۔۔ انگریز نے کیمیکل کی ایسی لت لگائی کہ آج یہ سوغات کھانا تو دور کی بات۔۔۔۔ دیکھنا بھی نصیب نہیں ہوتیں۔۔۔
شہر تو شہر اب دیہات میں بھی اس کا رواج ختم ہوتا جارہا ہے۔۔۔۔ پہلے دیسی گھی کی مسحورکن خوشبو سے ہر گھر مہکتا تھا۔۔۔۔ اور آج کی برگر فیملی۔۔۔۔ کھانا کھاتے کھاتے بھی جن کابلڈ پریشرکم ہوجاتا ہے۔۔۔۔ ان کو کیا معلوم کہ یہ شاہکار ہے کیا۔۔۔۔!!!!
جی یہ شاہی خوراک تیار ہوتی ہے “دیسی گھی” جیسی نعمت خداوندی سے۔۔۔۔
دیسی گھی دیہاتوں اور گاؤں میں استعمال ہونے والی ایک عام سی چیز ہے لیکن وقت کے ساتھ جیسے جیسے انسان ترقی کر تا گیا تو یہ رواج بھی ختم ہوتا چلا گیا ، کیوں کہ انسان نے قدرتی چیزوں کی کمی کو پورا کرنے کے لئے مصنوعی چیزیں تیار کرلیں جو کم وقت میں تیار ہوجاتی ہیں اور بھوک بھی ختم کرتی ہیں۔لیکن جسم کو فائدہ اور طاقت نہیں دیتیں۔۔۔۔ یہی وجہ ہے کہ آج بکرے گائے اور دیسی مرغی کی جگہ برائلر مرغی نے لے لی ہے اسی طرح دیسی گھی کی جگہ آج تقریباً ہر گھر میں مصنوعی بناسپتی گھی ہی استعمال کیا جاتا ہے ۔
جب کہ خالص دیسی گھی کے فوائد بے شمار ہیں۔
اس کا استعمال بیماریوں سے دور رکھتا ہے
خالص دیسی گھی کسی بھی جانور کے دودھ سے بنایا جا سکتا ہے لیکن وہ دیسی گھی جو گائے کے دودھ سے بنایا جاتا ہے اسے سب سے بہترین مانا جاتا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ گائے کا جو دودھ ہوتا ہے اس میں ان تمام پیڑ پودوں کا اثر ہوتا ہے جو اس مخصوص علاقے میں ہوتے ہیں جہاں وہ گائے چرتی ہے ۔ کیوں کہ گائے تقریباً وہ تمام پیڑ پودے کھاتی ہے جو اس مخصوص علاقے میں اُگتے ہیں
یہی وجہ ہے کہ گائے کے دودھ میں اور اس دودھ سے بنائے ہوئے گھی میں وہ تمام پیڑ پودوں کا اثر موجود ہوتا ہے
سائنسی پہلو
اب دیسی گھی کے سائنسی پہلو کی بات کی جائے تو سب سے پہلے یہ چیز سمجھ لیں کہ خالص دیسی گھی میں ہوتا کیا کیا ہے ۔ دیسی گھی اپنے (short chain fatty acids ) کی وجہ سے جاناجاتا ہے کیوں کہ دیسی گھی اس کا بہت ہی اچھا سورس ہوتا ہےاس کے علاوہ دیسی گھی میں اومیگا 3،6 اور 9 بہت اچھی مقدار میں پایا جاتا ہے ۔ اس میں وٹامن اے ، وٹامن ڈی ، وٹامن ای اوروٹامن کے بھی وافر مقدار میں ہوتا ہےچلیں یہ بات بھی سمجھ لیتے ہیں کہ یہ کام کیسے کرتا ہے ۔
انسان کا دماغ 60 فی صد فیٹس سے مل کر بنتا ہے اور جس طرح کے فیٹس سے انسانی دماغ بنتا ہے وہ فیٹس انسانی جسم خود سے نہیں بنا سکتا بلکہ خوراک کے ذریعے بناتا ہے ۔ اس بات کو بھی سمجھ لیں کے جیسے جیسے انسان کی عمر بڑھتی ہے اس کے دماغ کے فیٹ سیلز بھی کم ہوتے جاتے ہیں ۔ اب کیونکہ دیسی گھی اومیگا 3 فیٹی ایسڈ اور بیوٹیرک ایسڈ کا بہت ہی اچھا سورس ہوتا ہے اس لئے دیسی گھی انسان کے دماغ کے لئے بہت ہی زیادہ فائدے مند رہتا ہے۔
اس کے علاوہ دیسی گھی آپ کے دماغ کو آپ کے نروز کو اور آپ کے نیوروٹرانسمیٹرز کو اچھے سے کام کرنے کے لئے ایک بہت ہی اچھا ماحول فراہم کرتا ہے ۔ اس لئے آپ نے اکثر اپنی نانی یا دادی کو کہتے ہوئے سنا ہو گا کہ دیسی گھی کھایا کرو دماغ میں تراوٹ آئے گی ۔
تو دیسی گھی جن بھرپور فوائد کا شاہکار ہے اس سے تیار ہوتی ہے مزیدار سی چوری۔۔۔۔۔
دیسی چوری بنانے کا طریقہ
اب ہر ایک کا چوری بنانے کا اپنا طریقہ ہے۔۔۔۔ لیکن چوری کے لازمی اجزاء۔۔۔۔ آٹا۔۔۔ دیسی گھی ۔۔۔ شہد، راب،شکر یا چینی وغیرہ ہیں۔۔۔ باقی اپنی جیب کی فرصت کے حساب سے آپ میوے بھی ڈال سکتے ہیں۔۔۔
گندم کا آٹا ایک کپ
خالص دیسی گھی پانچ کھانے کے چمچ
شہد ۔۔۔ شکر یا پسا ہوا گڑ یا چینی 4 سے 5 کھانے کے چمچ یا حسب ذائقہ۔۔۔
سبز الائچی تین عدد پیس لیجئے
بادام کی گریاں۔۔۔۔۔۔۔۔ موٹی موٹی کوٹی ہوئیں دو کھانے کے چمچ۔
پستہ کی گریاں موٹی موٹی کوٹی ہوئیں ایک سے دو کھانے کے چمچ
کشمش دو کھانے کے چمچ ناریل / کھوپرا باریک باریک کٹا ہوا دو کھانے کے چمچ
ترکیب
گندم کے آٹے میں دو سے تین کھانے کے چمچ دیسی گھی ڈال کر خوب اچھی طرح مکس کیجئے اور تھوڑا سا پانی ڈال کر خوب اچھی طرح گوندھ لیجئے۔ اس کے پیڑے بنا کر تھوڑی موٹی روٹیاں بنا کر تھوڑا ٹھنڈا ہونے پر ان روٹیوں کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کر لیجئے۔
اب کڑاہی میں گھی گرم کر کے اس میں بادام، پستہ کشمش اور ناریل کو ہلکا سا فرائی کر کے باہر نکال کر رکھ لیجئے۔ اب اسی کڑاہی میں باقی دیسی گھی گرم کر کے گندم کی روٹیوں کے ٹکڑے ڈال کر پانچ منٹ کے لئے بھون لیجئے اور اس میں بادام پستہ کشمش اور ناریل شامل کر کے تھوڑا ٹھنڈا ہونے پر شکر / پسا ہوا گڑ یا پسی ہوئی چینی ڈال کر اچھی طرح مکس کیجئے۔۔۔ جیسے ہم آٹا گوندتے ہیں۔۔۔۔۔ تو بس ہماری چوری تیار ہے۔۔۔
یہ تو ہے ہماری بیگم صاحبہ کا طریقہ اور ماں جی کا طریقہ بالکل سادہ۔۔۔۔
موٹی سی ایک روٹی بنائیں۔۔۔۔ چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں اچھے سے اسے گوندھ لیں۔۔۔ پھر دیسی گھی اور شکر وغیرہ ڈال لیں۔۔۔۔ ماں کے پیار محبت والی۔۔۔ سادہ سی مزیدار چوری تیار ہے۔
نوٹ چوری بنانے کے لئے آپ اپنی مرضی و پسند کے خشک میوه جات استعمال کر سکتے ہیں اور ساتھ میں قہوہ یا گرم دوھ اور سب کی مرشد چائے سے مزہ دوبالا بھی کرسکتے ہیں۔۔۔۔
بہترین اور معیاری دیسی گھی لینے کے لیے ہم سے رابطہ کیجیے۔۔۔۔
گائے کا دیسی گھی 1850
بھینس کا دیسی گھی 2050
والسلام ۔۔۔
#بن_جواد_کا_خالص_دیسی_گھی_
#بن_جواد_کے_دیسی_مربہ_جات_
#بن_جواد_کا_دیسی_اچار_
Desi Ghee Choori: A Royal Breakfast Approved by Generations
Remember the good old days? When mothers would prepare nutrient-rich Desi Ghee Choori for their children in the morning, ensuring they were strong, healthy, and full of energy. Weakness, lethargy, and laziness were far from them. The English introduced chemicals that led us away from these treasures. Today, it’s not just rare to eat such delicacies; even seeing them is a rarity. This tradition is vanishing even in villages, once the stronghold of desi ghee.
The Allure of Desi Ghee:
Every home used to be filled with the mesmerizing aroma of desi ghee. Today’s burger families, who struggle with low blood pressure while eating, have no idea of the marvel that desi ghee is. Yes, this royal food is prepared using the divine blessing of “desi ghee.”
Desi Ghee: The Village Tradition Fading Away:
Desi ghee, a staple in villages, is becoming rare as humanity advances, opting for artificial substitutes that are quick to make and fill the stomach but lack nutritional value. This shift is why broiler chicken has replaced goats, cows, and desi chickens, and artificial vanaspati ghee is now common in almost every home.
The Countless Benefits of Pure Desi Ghee:
Using pure desi ghee keeps diseases at bay. It can be made from the milk of any animal, but cow’s milk is considered the best. The reason is that cow’s milk carries the essence of all the plants from the area where the cow grazes.
Scientific Perspective:
Pure desi ghee is known for its short-chain fatty acids, omega 3, 6, and 9, and is rich in vitamins A, D, E, and K. Human brains are made up of 60% fats, which cannot be produced by the body and must come from food. As we age, brain fat cells decrease, but desi ghee, a great source of omega-3 fatty acids and butyric acid, is highly beneficial for the brain.
Desi ghee provides an excellent environment for your brain, nerves, and neurotransmitters to function well. That’s why our grandmothers often said, “Eat desi ghee, it refreshes the mind.”
Desi Ghee Choori Recipe:
There are many ways to make choori, but the essential ingredients are flour, desi ghee, honey, molasses, sugar, or jaggery. You can add nuts as per your preference.
Ingredients:
- 1 cup wheat flour
- 5 tablespoons pure desi ghee
- 4-5 tablespoons honey, sugar, or powdered jaggery, to taste
- 3 cardamom pods, ground
- 2 tablespoons chopped almonds
- 1-2 tablespoons chopped pistachios
- 2 tablespoons raisins
- 2 tablespoons finely chopped coconut
Method:
- Mix 2-3 tablespoons of desi ghee into the wheat flour and knead well with a little water. Make dough balls, roll them into slightly thick rotis, and cut them into small pieces once cooled.
- In a pan, heat ghee, lightly fry almonds, pistachios, raisins, and coconut, then set them aside.
- In the same pan, heat the remaining desi ghee, add the roti pieces, and fry for five minutes. Mix in the fried nuts and sugar/jaggery and knead well.
- Alternatively, make a thick roti, break it into small pieces, mix with desi ghee and sugar, and enjoy a simple, love-filled choori from your mother’s recipe.
Note: You can use your preferred dry fruits and enjoy with kahwa, warm milk, or tea.
For the best quality desi ghee, contact us:
- Cow’s Desi Ghee: 1850
- Buffalo’s Desi Ghee: 2050